مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں تعینات بی ایس ایف اور آرمی کے جوانوں میں شدید بے چینی کاانکشاف ہوا ہے۔ اچھا کھانا اور شراب نہ ملنے پر متعدد فوجیوں نے اپنے افسران کوشوٹ کرنے کے علاوہ فوج سے بھاگنے کے واقعات منظرعام پرآگئے۔ کشمیر میں عرصہ دراز سے تعینات انڈین آرمی اور بی ایس ایف 29بٹالین کے 300 سے زائد جوان ذہنی طورپرمفلوج ہوکر ہندوستان کے مختلف پاگل خانوں میں زیرعلاج ہیں جبکہ100 سے زائد جوان خودکشی کرچکے ہیں جبکہ 12 سے زائد فوجیوں نے اپنے افسران کو تنگ آکر شوٹ کرنے کے بعد خودکشی کرنے کے واقعات کے علاوہ ہندوستانی آرمی میں خواتین فوجیوں کو اعلیٰ افسران کی جانب سے ہراساں کرنے کے بھی کیس سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں تعینات بھارتی فوجیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جہاں ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ عرصے میں 12 سے زائد فوجیوں نے ذہنی توازن کھو بیٹھنے کے باعث اپنے یونٹ کے جوانوں اور افسران پر فائر کھول دیے تھے جس میں ایک میجر، صو بیدار اورکیپٹن سمیت 35 جوان ہلاک ہوئے جن کاالزام کشمیر میں جاری تحریک میں ملوث جماعتوں پرڈال دیاگیا۔
آپ کا تبصرہ